ملکاپور: 13 اپریل ( محمد احسان سر ) مہاراشٹر ضلع واشم کے شہر مالیگاؤں کے ریٹائرڈ مدرس حاجی محمد عمرداراز مولوی کے پوتے اور محمد خالد مالوی کے قابل ہونہار صاحبزادے ڈاکٹر محمد انوار مالوی جنھوں نے حال ہی میں گورنمنٹ میڈیکل کالج چندر پور سے اپریل 2025 میں شاندار مظاہرہ کر کے ایم بی بی ایس MBBS میں نمایاں کامیابی حاصل کی اور ڈاکٹریٹ مکمل کیا اور اپنا ،اپنے والدین، فیملی ،شہر مالیگاؤں کا نام روشن کیا جو قابل مبارکباد اور لاںٔق تحسین ہے.
اس خوشی کے موقع پر ڈاکٹر محمد انوار مالوی اور والد محمد خالد مالوی ان کے دادا جان حاجی محمد عمرداراز مولوی ، بڑے ابو محمد امداد مالوی ، چاچا محمد عتیق مالوی ،ایڈوکیٹ محمد جاوید مالوی کو اس شاندار کامیابی پر تہہ دل سے مبارکباد پیش کی جارہی ہے اور نیک خواہشات و دعاؤں سے نوازا جارہا ہے.
ڈاکٹر محمد انوار خالد مالوی نے خدمات کا عزم رکھتے ہوئے کہا کہ آج مجھے بہت خوشی ہو رہی ہے اور میں اللہ ربّ العزت کا شکر گزار ہوں کہ میں نے ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی اور دادا جان دادی جان، بڑے ابو ، چاچا اور اپنے والدین کے خوابوں کو آرزؤں و تمناؤں کو پورا کیا.
میری کامیابی ان کی دعاؤں, الفت ومحبت کا ثمرہ ہے انشاءاللہ میں میڈیکل شعبے میں جتنی بھی ہوسکے خدمات انجام دوں گا ساتھ ہی ان کے والد محمد خالد مالوی نے بھی کہا کہ مجھے بھی بہت خوشی ہو رہی ہے کہ میرے بیٹے نے ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی اور اپنا اپنی فیملی کا اور ہمارے گاؤں کا نام روشن کیا.
MBBS میں نمایاں کامیابی حاصل کرنے اور ڈاکٹر بن جانے پر مالیگاؤں سے پیار محمد سیٹھ مالوی ،امان سیٹھ مالوی ، ڈاکٹر محمد ذوالقر مالوی، ڈاکٹر محمد اجمل ، محمد رضوان سیٹھ مالوی، ضیاء خان سر، محمد فضل سیٹھ مالوی ، حاجی محمد مظہر مالوی ، محمد پرویز مالوی ، پیپل گاؤں راجہ سے نانا جان جمیل خان ، مشہور شاعر فصیح اللہ خان، اکبر خان ، کارنجہ لاڈ سے مبارک خان سابق نائب صدر بلدیہ ، ایڈوکیٹ جنید خان ، ایڈوکیٹ پرویز خان ، مدرس مزمل خان ، ملکاپور سے صحافی محمد احسان سر ، اکولہ سے فیضان خان لیڈر، ڈاکٹر فیصل و دیگر علاقوں اور حلقوں سے ، قریبی رشتہ داروں دوست احباب کی جانب سے دست بدست، فون، وٹاںٔس ایپ، میسجز کے ذریعہ ان کے والدین اور وابستہ فیملی کے تمام افراد کو اس عظیم کامیابی پر دل کی گہرائیوں سے
مبارکباد پیش کی جارہی ہے۔
اور روشن و کامیاب مستقبل کے لئے دعاؤں سے نوازا جارہا ہے معلوم ہو کہ حال ہی میں انکی فیملی سے اور دو یا تین بچے MBBS کی تعلیم حاصل کر رہے ہیں اپنے بچوں کی دینی تعلیم وتربیت کے ساتھ ان کی عصری تعلیم پر بھی بہت زور دیا ہے اور اعلیٰ تعلیم کے لئے ہمیشہ فکر مند و کوشاں رہے اور اپنے بچوں کی اعلیٰ تعلیم و ترقی کے لئے اور اپنے تعمیری خوابوں کو تکمیل کی چوٹی پر لے جانے کے لئے ہر ممکن کامیاب کوشش کر رہے ہےجو قابل ستائش اور قابل تقلید ساتھ ہی قابل فخر ہے .