
کھام گاؤں، (واثق نوید) جماعت اسلامی ہند، کھام گاؤں کی جانب سے انجمن ہائی اسکول و جونیئر کالج کے ہال میں "عید ملن و سدبھاؤنا سبھا" کا روح پرور اور بامقصد انعقاد عمل میں آیا۔
جمعرات کی شب منعقدہ اس پروگرام میں شہر کی معزز سماجی، تعلیمی و سیاسی شخصیات اور مختلف طبقات سے تعلق رکھنے والے برادران وطن نے شرکت کی۔

پروگرام کا آغاز قاری عتیق الرحمٰن صاحب کی دلنشین تلاوت قرآن مجید سے ہوا، جس کی مراٹھی ترجمانی انجینئر ارشد ندیم صاحب نے پیش کی۔

افتتاحی کلمات میں ناظم جماعت اسلامی ضلع بلڈانہ جناب سہیل فرقان صاحب نے عید کے پیغام کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ "ایسے مواقع بین المذاہب ہم آہنگی اور آپسی اخوت کو فروغ دینے کے لیے ہوتے ہیں۔" اُنہوں نے اپنی گفتگو کا اختتام ایک معنی خیز مصرعے پر کیا:
"ابھی کچھ لوگ باقی ہیں جو اچھا سوچ سکتے ہیں۔"
مہمانِ خصوصی اورنگ آباد سے تشریف لائے معروف مقرر جناب واجد قادری صاحب نے انسانیت، محبت، اور مذہبی رواداری جیسے اہم موضوعات پر بصیرت افروز خطاب کیا۔ انہوں نے زور دیا کہ تمام انسان حضرت آدم علیہ السلام کی اولاد ہیں، اس رشتے سے ہم سب بھائی بھائی ہیں۔
آپ نے کہا کہ "اسلام کا پیغام محبت، امن اور فلاحِ انسانیت ہے، اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم پوری انسانیت کے لیے رحمت بن کر آئے۔"
پروگرام میں سابق رکن اسمبلی رانا دلیپ کمار سانندا نے جماعت اسلامی کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ جماعت ہمیشہ سماج میں جوڑنے کا کام کرتی ہے، خصوصاً ایسے وقت میں جب تفریق کی کوششیں کی جا رہی ہوں۔
ڈاکٹر وقار الحق خان (صدر، انجمن مفید السلام سوسائٹی) نے بھی مختصر مگر جامع انداز میں جماعت اسلامی کے اس اقدام کی تعریف کی اور امید ظاہر کی کہ ایسے پروگرام مستقبل میں بھی جاری رہیں گے۔
پروگرام کے اختتام پر امیر مقامی جناب عمیر احمد خان نے تمام مہمانان، برادران وطن، اور خصوصی طور پر ڈاکٹر وقار الحق خان کا شکریہ ادا کیا۔
اس موقع پر بڑی تعداد میں برادران وطن شریک رہے، جن میں نوجوانوں کی خاصی تعداد قابلِ ذکر تھی۔ حاضرین کی ضیافت شیر خرما سے کی گئی جبکہ ایک معلوماتی فری بک اسٹال بھی لگایا گیا تھا جس سے شرکاء نے خوب استفادہ کیا۔
پروگرام کی نظامت مراٹھی زبان میں انجینئر ارشد ندیم صاحب نے خوش اسلوبی سے انجام دی۔