جلگاؤں( عقیل خان بیاولی)
آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کی ہدایت کے مطابق ہم سپریم کورٹ میں اپنا دعویٰ پیش کر رہے ہیں اور ساتھ ہی ساتھ سڑکوں پر آکر جمہوری طریقے سے احتجاج کر رہے ہیں۔
ہم اب بھی سپریم کورٹ کے عبوری حکم سے مکمل طور پر مطمئن نہیں ہیں۔ اس لیے ہم اپنا احتجاج اس وقت تک جاری رکھیں گے جب تک اس قانون کو مکمل طور پر منسوخ نہیں کیا جاتا۔
نصیر آباد اجلاس میں قرارداد منظور
17 اپریل کی شب، نصیر آباد قصبہ میں وقف بچاؤ کمیٹی جلگاؤں سے مولانا توصیف شریف شاہ، اقبال وزیر، مولانا وسیم پٹیل، فاروق شیخ، عارف دیش مکھ، عمران شیخ، نجم الدین شیخ، سمیر شیخ نے وقف 2025 قانون کے نقصانات کی وضاحت کی اور آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ نے اپنے حقوق کے لیے ہم سب کو ایک لایحہ عمل دیا اس پر متحد ہوکر ہمیں مد مقابل سے لڑنا ہے۔
اس نشست کی خصوصیت یہ رہی کہ نصیر آباد قصبہ کے علمائے کرام، مولانا ،دینی و روحانی بزرگان کثیر تعداد میں موجود تھے۔ مفتی شعیب صاحب نے بہت اچھی بات کہی کہ وقف 2025 کسی ایک فرقے کا مسلہ نہیں، یہ پوری امت اور قوم کا مسلہ ہے،
اس لیے ہم سب کو ایک پلیٹ فارم پر آکر اس کی مخالفت کرنی ہے، الحمدللہ تمام نوجوان پیڑھی اور بزرگوں نے دو گھنٹے کا وقت دے کر اس کالے قانون کو سمجھنے اور تحریک میں شامل ہونے کا قسد کیا۔