ملکاپور :14/ اپریل ( محمد احسان سر ) موصولہ اطلاع کے مطابق 12.4.2025 کو کرناٹک کے شہر بیدر میں قریش کانفرنس کا تیسرا قومی کنونشن اور دوسرا یوم تاسیس بڑی خوشی کے ساتھ منایا گیا۔
جس کی صدارت قریشی کانفرنس کے قومی صدر ایڈووکیٹ سپریم کورٹ سنور علی قریشی نے کی اور نظامت تنظیم کے قومی جنرل سیکرٹری محمد عاشقین قریشی نے کی۔
پروگرام کا آغاز مفتی محمد غفار صاحب کی تلاوت کلام پاک سے ہوا۔ قومی جنرل سیکرٹری عاشقان قریشی جی نے تنظیم کی سالانہ رپورٹ پیش کی۔مرکزی کمیٹی کی طرف سے محمد عاشق قریشی، حاجی افسر قریشی قومی نائب صدر، صادق خاٹک قریشی قومی نائب صدر، مختار قریشی قومی سکریٹری، عبدالقیوم قریشی قومی جنرل سکریٹری اور خواتین ونگ کے صدر معین خلیل قریشی جی نے قومی کنونشن میں شرکت کی اور مہاراشٹر، دہلی، تلنگانہ، راجستھان، گجرات، کرناٹک، اترپردیش ، جھارکھنڈ ، آندھراپردیش سمیت کئی ریاستوں سے مندوبین نے شرکت کی۔
قومی کنونشن میں قریش کانفرنس کی ویب سائٹ لانچ کی گئی اور ہیومینٹی فرسٹ فاؤنڈیشن کے صدر محمد مجاہد بلال جنہوں نے کووِڈ کے دوران تمام مذاہب کی 3500 میتوں کی آخری رسومات کا اہتمام کیا، اور انھیں اعزاز سے نوازا گیا۔
کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے وسیم قریشی ایڈوکیٹ ضلع بلڈھانہ نے حکومت مہاراشٹر کی طرف سے مکوکا کی تجویز پر اپنی تشویش کا اظہار کیا،
ذاکر قریشی نائب صدر مہاراشٹر نے اپنے خطاب میں سیاسی بااختیار بنانے اور تنظیم کو مضبوط بنانے پر زور دیا۔پرویز قریشی نائب صدر مہاراشٹر نے کنونشن سے اپنے خطاب میں کہا کہ قریشی برادری جوکھم اٹھانے میں مشہور ہے اور ان میں صلاحیت ہے اور اسکو نکھارنے کی ضرورت ہے . امام جعفر قریشی نائب صدر مہاراشٹر نے تعلیم پر زور دیا۔ نائب صدر راجستھان عرفان قریشی نے کہا کہ چمڑے کا بیوپار تباہ ہو چکا ہے۔ قریشی کانفرنس ماہر کمیٹی بنا کر اس صنعت کو بحال کرے تاکہ لاکھوں لوگوں کی روزی روٹی کو یقینی بنایا جا سکے۔
قومی نائب صدر حاجی افسر قریشی جی نے اپنے خطاب میں کہا کہ معزز سپریم کورٹ میں مِٹ پٹیشن کا دائر کرنا کاروبار میں ایک بہت بڑی کامیابی ہے اور اس کے اثرات سے کروڑوں لوگوں کی روزی روٹی ہے. قومی سیکرٹری مختار قریشی نے کہا کہ گوشت کا کاروبار قانونی دائرے میں رہ کر کیا جائے۔ خواتین ونگ کے صدر معین خلیل نے خواتین کی بھاگیداری پر زور دیتے ہوئے اس پر زور دیا کہ وہ پردے کے پیچھے رہتے ہوئے خدمت کے کاموں میں بھرپور تعاون کرسکتی ہے اور ملکی ترقی میں ان کی صلاحیتوں کی اشد ضرورت ہے۔
یوتھ ونگ ناندیڑ کے ضلعی صدر فیصل قریشی نے قریشی برادری کے سروے پر زور دیتے ہوئے ضلع بلڈھانہ کے یوتھ صدر صمد قریشی نے کہا کہ پولیس کی اجازت کے بغیر ہمارے گوشت مویشیوں کی گاڑیوں پر غیر قانونی قبضہ کرنے اور ان کی چیکنگ کرنے والے گاؤ رکھشکوں کو روکنے کے لیے انتظامات کیے جائیں۔
ڈاکٹر منیرا، نائب صدر، مہاراشٹر اسٹیٹ ویمن ونگ نے اپنی تقریر میں کہا کہ گوشت کے کاروبار کے تحفظ کے لیے تمام کمیونٹیز کا ایک بڑا پلیٹ فارم بنایا جانا چاہیے جو اس کاروبار میں درپیش مسائل کا کامیاب حل تلاش کر سکے. آخر میں قومی صدر قریشی کانفرنس سنور علی قریشی جی نے اپنی صدارتی تقریر میں قومی تیسرے اجلاس کے ریزرویشن اجلاس کو پڑھ کر سنایا جو کہ درج ذیل ہے:
کرناٹک حکومت سے گزارش ہے کہ 1964 کے بیف قانون کو بحال کیا جائے اور 2021 کے بیف قانون کو منسوخ کیا جائے، کرناٹک حکومت کو چاہیے کہ وہ ریاستی سطح پر قریشی برادری کی نمائندگی کو یقینی بنائے۔ ملک بھر کے ہر ضلع میں جدید طرز پر مذبح خانے قائم، مہاراشٹر حکومت مکوکا کو واپس لے،
341 میں صدر کے 1950 کے حکم نامے میں مذہب پر سے پابندی کو مکمل طور پر ہٹا دیا جائے اور جو مسلم اور عیسائی کمیونٹی ایس سی کا درجہ حاصل کرنے کے حقدار ہیں ان کو شامل کیا جائے، عبادت گاہوں کے ایکٹ 1991 کو آئین کے 9 ویں شیڈول میں شامل کیا جائے اور قومی صدر نے کش کانفرنس کی طرف سے کےٹی پی پی میں مسلم او بی سی کو %4 سول کے کام میں بحالی کرنے پر کرناٹک حکومت کو مبارکباد پیش کرتے ہیں اور کش برادری سے مطالبہ کیا کہ کرناٹک میں قریش برادری زمرہ ون میں آتی ہے، جس کو تعلیمی اداروں میں ریزرویشن ہے،
اس کا فائدہ اٹھایا جائے اور مہاراشٹر اور پورے ملک میں اگر گوشت کے کاروبار سے متعلق مسائل ہیں تو ان مسائل کو حل کرنے میں ان بزرگوں کا ساتھ دیا جائے، جن کو ان مسائل کا پورا علم ہے، جیسے کہ فیصل قریشی اکولہ، چوہدری عارف قریشی پونے اور دیگر شامل ہیں۔ قومی صدر نے مجلس کے سامنے اپنے مستقبل کے منصوبے بھی پیش کیا اور بتایا کہ آنے والے سال میں قریش کانفرنس کو مکمل طور پر ڈیجیٹلائز کرنا چاہتے ہیں،
پورے ملک میں قریش برادری کا سروے کرنا چاہتے ہیں، ہر ضلع میں قانونی کمیٹی تشکیل دینا چاہتے ہیں اور کش بھون کی تعمیر شروع کرنا چاہتے ہیں۔ اخبار اور میگزین شروع کرنا اس کا مستقبل کا منصوبہ ہے اور کرناٹک حکومت سے درخواست کی کہ ڈاکٹر صمد کی ایک عرضی جو کرناٹک ہائی کورٹ میں زیر التوا ہے اس کی جلد سماعت کرے اور اسے جلد از جلد نمٹائے اور اس کی فائل کرناٹک ریاستی صدر عبدالنبی قریشی کو سونپی گئی تاکہ وہ متعلقہ وزیر سے ملاقات کرکے مزید کارروائی کو یقینی بناسکیں۔ کنونشن میں عبدالنبی قریشی نے سینٹرل ایگزیکٹیو کے عہدیداران کو شیلڈز اور شالیں دے کر اعزاز کیا گیا تکریم و تعظیم سے نوازا گیا۔
آخر میں عبدالنبی قریشی نے تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔ کنونشن میں مختلف ریاستوں سے معززین شخصیات نے شرکت کی اور اپنے مساںٔلوں کے ساتھ اپنے خیالات کا اظہار کیا.