کھام گاؤں، (واثق نوید) آکولہ شہر کے قابل فخر نوجوان، مجتبیٰ احمد انصاری ولد معین احمد انصاری نے تعلیم کے میدان میں مثالی کامیابیاں حاصل کر کے نہ صرف اپنے خاندان بلکہ پورے علاقے اور ملت کا نام روشن کیا ہے۔
مجتبیٰ نے اپنی ابتدائی تعلیم میں ہی نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ انہوں نے ایس ایس سی اور ایچ ایس سی دونوں بورڈ امتحانات میں 91 فیصد نمبرات حاصل کیے اور بہترین طالب علم کا اعزاز اپنے نام کیا۔ بعد ازاں انہوں نے JEE (جوائنٹ انٹرنس ایگزام) میں 94 فیصد نمبر حاصل کیے، جس کی بنیاد پر آندھرا پردیش کے نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (NIT) میں داخلہ کے اہل قرار پائے ، لیکن انہوں نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (AMU) کا انتخاب کیا۔
.AMU سے پیٹرو کیمیکل انجینئرنگ میں بی ٹیک امتیازی نمبروں سے مکمل کرنے کے بعد، انہوں نے اعلیٰ تعلیم کے لیے عالمی سطح کی یونیورسٹیوں میں اہلیتی امتحان دیا تھا۔ ان کا انتخاب ایڈنبرا یونیورسٹی (اسکاٹ لینڈ) اور دنیا کی دوسری بہترین یونیورسٹی امپیریئل کالج لندن (انگلینڈ) میں ایم ٹیک کے لیے ہوا۔ جس میں انہوں نے عالمی معیار یافتہ امپیریئل کالج لندن میں داخلہ لینے کا طے کیا۔
فخر بات یہ ہے کہ انہوں نے ایم ٹیک کے اہلیتی امتحان میں ایشیا میں پہلا اور دنیا میں دوسرا مقام حاصل کیا، اور انہیں صد فیصد اسکالرشپ بھی فراہم کی جائے گی۔
مجتبیٰ نے آئی آئی ٹی روپڑ (پنجاب) میں تحقیقی انٹرن شپ مکمل کی اور ONGC، دہرادون میں صنعتی انٹرن شپ کے ذریعے عملی تجربہ بھی حاصل کیا۔ ان کا تحقیقی موضوع بین الاقوامی سطح پر منفرد ہے، جس پر فی الحال صرف چند ممالک میں کام ہو رہا ہے۔
اسی موقع پر کھام گاؤں سے ایک نمائندہ وفد بھی واثق نوید کی قیادت میں آکولہ پہنچا، جس نے مجتبیٰ احمد انصاری اور ان کے والد معین احمد انصاری کا پرتپاک استقبال کیا اور پھولوں کے گلدستے پیش کر کے ان کی اس شاندار کامیابی پر مبارک باد دی۔ وفد میں جلیل ارشد خان، غازی خان، امین خان وسیم اور ظہیر احمد شامل تھے۔ وفد نے مجتبیٰ کے روشن مستقبل کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور ان کی کامیابی کو علاقے کے تمام نوجوانوں کے لیے مشعل راہ قرار دیا۔
مجتبیٰ کے والد، معین احمد انصاری، پیشے سے مدرس ہے اور اس وقت ضلع پریشد اردو مڈل اسکول، بورگاؤں منجو میں تدریسی خدمات انجام دے رہے ہیں۔
مجتبیٰ اپنی کامیابی کا سہرا اپنے والد کی تربیت، مطالعے کی عادت اور رہنمائی کو دیتے ہے، جنہیں وہ اپنا اصل آئیڈیل مانتا ہے۔
برار کے علمی، تعلیمی و سماجی حلقوں میں مجتبیٰ کی شاندار کامیابی پر خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے۔ اہل علاقہ کی جانب سے دلی مبارک باد اور نیک تمناؤں کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ بلاشبہ یہ کامیابی نئی نسل کے لیے ایک مشعل راہ ہے اور اس بات کا ثبوت ہے کہ لگن، محنت اور مطالعہ انسان کو بلندیوں تک لے جا سکتا ہے۔