دھولیہ (واثق نوید) جمعیت علماء دھولیہ (ارشد مدنی گروپ) نے حالیہ کشمیر حملے پر شدید رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے اسے انسانیت سوز اور بزدلانہ دہشت گردانہ حرکت قرار دیا ہے۔ تنظیم نے اس سلسلے میں ضلع مجسٹریٹ دھولیہ کو ایک تحریری مکتوب پیش کرتے ہوئے مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ اس حملے کی اعلیٰ سطح پر تحقیقات کی جائیں اور مجرموں کو سخت ترین سزا دی جائے۔ مکتوب میں کہا گیا ہے کہ 22 اپریل 2025 کو کشمیر کے پہلگام علاقے میں دہشت گردوں نے سیاحوں سے بھری ایک بس پر اندھا دھند فائرنگ کرکے 28 افراد کو جاں بحق کر دیا۔
جمعیت علماء نے اسے ملک کی سالمیت پر حملہ قرار دیتے ہوئے متاثرہ خاندانوں کو فی کس 50 لاکھ روپے معاوضہ، زخمیوں کو 5 لاکھ روپے امداد اور متاثرین کے اہل خانہ کو سرکاری ملازمتیں فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ جمعیت کے ذمہ داران نے اس حملے کے پس منظر میں بیرونی عناصر کے ملوث ہونے کے خدشے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر یہ واقعہ پاکستان کی پشت پناہی یافتہ تنظیموں کی کارستانی ہے تو ان کے خلاف بین الاقوامی سطح پر کارروائی کی جائے۔
مکتوب پر جمعیت کے ضلع صدر حافظ فہم الرحمن، شہر صدر مولانا زبیر الرحمن، اور دیگر معزز دستخط کنندگان کے دستخط موجود ہیں۔ یہ قدم پورے مسلم سماج کی آواز بن کر سامنے آیا ہے، جس میں انصاف، امن، اور انسانیت کی فریاد کی گئی ہے۔