حق کے پیمبروں کو ہو یہ عید مبارک
سچائی، خیر والوں کو ہو عید مبارک
خوشبو کے جھروکوں کو یہ ہو عید مبارک
اپنے پراۓ، واسیوں کو عید مبارک
پت جھڑ کی رت ہو یا کہ ہو موسم بہار کا
میرے چمن کے پھولوں، تمہیں عید مبارک
خوشیوں سے بھرا دن یہ مبارک سبھی کو ہو
ہر ایک کی ہو عید یہاں عیدِ مبارک
غرباء کی قدر کیجئے اپنے پراۓ میں
آنکھیں سبھی کی ہنس کے کہے عید مبارک
اس دن کو رب نے بخشا ہے تحفہ خلوص کا
شاہ ہو گدا یا کوئی، انہیں عید مبارک
سجدے میں سر جھکے تو خوشی آنکھ سے ٹپکے
ہر اک کا حق ادا ہو تبھی عید مبارک
ہو احترام لازمی فطرہ ادا کے وقت
غرباء گلے ملیں تو وہی عید مبارک
دل ٹوٹنے نہ پاۓ شگفتہ یہ دھیان دو
ہر ایک سے ملو تو کہو عید مبارک