کھام گاؤں (واثق نوید) انس نبیل خان ولد سہیل احمد خان کو ان کے پہلے مجموعہء غزلیات 'سرمایہء تنہائی' کے لئے مہاراشٹر اسٹیٹ اردو ساہتیہ اکادمی کی جانب سے ریاستی ایوارڈ کا اعلان کیا گیا ہے ۔اس سے قبل ان کے چچا افسانہ نگار طفیل سیماب صاحب کو بھی مہاراشٹر اردو اکادمی کی جانب سے اعزاز سے نوازا جاچکا ہے۔انس نبیل خان نے اردو اور انگریزی دونوں زبانوں میں پوسٹ گریجویشن کیا اس کے بعد اردو میں سیٹ اور نیٹ دونوں امتحانات میں نمایاں کامیابی حاصل کی اور اب وہ اردو ادب میں پی ایچ ڈی کر رہے ہیں۔
اسی کے ساتھ ساتھ فی الوقت وہ انجمن جونیئر کالج کھامگاؤں میں بحیثیت لیکچرر تدریس کے فرائض بھی انجام دے رہے ہیں ۔انھیں بچپن ہی سے شاعری سے شغف رہا ہے۔صرف 15 برس کی عمر میں انھوں نے کل ہند مشاعروں میں کامیاب شرکت کا آغاز کیا اور یہ سلسہ ہنوز جاری ہے۔انس نبیل کی شاعری پر مشہور صحافی شعیب ہاشمی نے ایک طویل مضمون بھی تحریر کیا ہے ۔ اس کے علاوہ انس نبیل کا کلام اور ان کے تحقیقی مقالے ملک و بیرونِ ملک کے معروف اخبارات و رسائل کی زینت بنتے رہتے ہیں ۔ ای ٹی وی اردو اور نیوز 18 کے پروگراموں میں بھی انس نبیل نے کئ بار شرکت کی ہے اور ماضی قریب میں وہ ادارہ ادبِ اسلامی کے ریاستی سیکرٹری بھی رہ چکے ہیں ۔
سرمایہء تنہائی ادارہ ادبِ اسلامی کے مالی تعاون سے سن 2022 میں شائع ہوئی تھی جس کے مرتب سمیع الرحمن ہیں ۔انس نبیل کی غزلیات کا یہ پہلا مجموعہ ریاستی ایوارڈ کا حقدار قرار پایا ہے۔ اس کامیابی کے لئے وہ اللہ تعالیٰ کے خصوصی کرم ،اپنے والدین سہیل احمد خان صاحب اور رخشندہ انجم صاحبہ کی تربیت اور اپنی شریکِ حیات حفصہ نورین اور تمام اہلِ خانہ کی محبت کو ذمہ دار مانتے ہیں ۔چونکہ انس نبیل کا تعلق کھامگاؤں اور آکولہ دونوں مقامات سے ہے لہٰذا دونوں جگہ ان کے چاہنے والوں کی جانب سے ان کے استقبال کا سلسلہ جاری ہے ۔